Add To collaction

لیکھنی کہانی -12-Oct-2023

کن کا حاکم کردیا اللہ نے سرکار کو کام شاخوں سے لیا ہے آپ نے تلوار کا کچھ عرب پر ہی نہیں موقوف اے شاہِ جہاں لوہا مانا ایک عالم نے تری تلوار کا کاٹ کر یہ خود سر میں گھس کے بھیجا چاٹ لے کاٹ ایسا ہے تمہاری کاٹھ کی تلوار کا اس کنارے ہم کھڑے ہیں پاٹ ایسا دَھار یہ المدد اے ناخدا ہے قِصّہ اپنے پار کا رَبِّ سَلِّم کی دُعا سے پار بیڑا کیجئے راہ ہے تلوار پر نیچے ہے دریا نار کا تو ہے وہ شیریں دَہن کھاری کنویں شیریں ہوئے ان کو کافی ہوگیا آبِ دَہن اِک بار کا جس نے جو مانگا وہ پایا اور بے مانگے دیا پاک منہ پر حرف آیا ہی نہیں اِنکار کا دل میں گھر کرتا ہے اَعدا کے ترا شیریں سخن ہے میرے شیریں سخن شہرہ تری ُگفتار ظلمتِ مرقد کا اَندیشہ ہو کیوں نوریؔ مجھے قلب میں ہے جب مرے جلوہ جمالِ یار کا

   1
0 Comments